پر چم بلند رکھنا


ماں تو نے یہ عہد لیا تھا 
بیٹا پرچم اونچا رکھنا 
جیسی لہر یں جیسا طوفان جیسی بجلی کڑ ک رہی ہو 
آگے بڑھنا بڑ ھتے جا نا پرچم اونچا گا ڑ کے آنا 
تو نے مجھ سے یہ بھی کہا تھا 
ساری بہنیں سارے بھائی سب کو پیارے ہوتے ہیں
 ہوتے ہیں کچھ ان کے بھی جو راج دلا رے ہوتے ہیں  
جو مٹ جاتے ہیں پاک وطن پر مٹی میں مل جاتے ہیں 
میں نے وعدہ پورا کیا ہے 
میں نے عہد نبھا ڈالا ہے 
خاک میں خون ملا ڈالا ہے 
اپنی چھاتی پہ لایا ہوں دشمن کی گولی کا تمغہ
سینچ کے اپنے لہو سے امن کا پھول کھلا ڈالا ہے 
کیسا لگتا ہوں میں اب دیکھو 
تم سے وعدہ پورا کرکے 
سب سے اونچا میرا پرچم ہے 
کتنا رنگین میرا دامن ہے 
پرچم اوڑھ کے آیا ہوں میں 
ماں مجھ سے ناراض نہ ہونا میں نے تو بس قول نبھایا 
پر چم کو اونچا لہرا یا 

 

Comments

Popular posts from this blog

خودی کو جس نے فلک سے بلند تر دیکھا

Peaceful Pakistan