خودی کو جس نے فلک سے بلند تر دیکھا

 پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں 

كرگس کا جہاں اور ہےشاہیں کا جہاں اور   


اللہ پاک نے ہر انسان کو اس دنیا میں ایک امتحان کے لئے بھیجا کہ وه دیکھے کہ اسکا کونسا بندہ اسے راضی كرسكا ۔یہ دنیا ایک امتحان گاہ ہے اور ہر ایک زی روح نے ایک دن اسے چھوڑ جانا ہے ۔جب موت بر حق ہے تو کیوں نہ اپنے رب کو یہ جان کچھ ایسا کرکے لوٹا ی جاۓ کہ وہ ہم سے راضی ہو جاۓ کیوں نہ ہمیشہ زند ہ رہنے والوں کی صف میں شامل ہو جایا جاۓ ۔کیوں نہ شہید ہو کر اپنا نام اللہ کے  ان پیارے بندوں میں لکھوا لیاجاۓ جنہوں نے ملک و مذہب کی خاطر اپنا سب کچھ قر بان کر ڈالا ۔جو ہمیشہ آسمان کے روشن ستا رے بن کر چمکتے رہینگے ۔

سنا ہے مٹی کی محبت میں جاں لوٹا دینے کا مز ہ ہی اور ہے ۔اس کی فضا میں با د نسیم بن کر گزرنااپنے لوگوں کی مسكر ا ہٹ پر  سب کچھ وا ر دینا اور خدا کے حضور سر خر و ہو جا نا ۔یہ رتبه تو وہ ا پنے چنے ہوے بندوں کو دیتا ہے جو مریم اور نعمان کی طرح پنکھ لگا کر اڑ نے کی تمنا رکھتے ہوں جو  سر حد پر کھڑے بہا در  ا رسلا ن کی طرح گولی کاانتظار کرتے ہوں ۔جو طاہر ہ قا ضی  کی طرح بچوں دفاع کرتے ہوں ۔تو کبھی وا نی جیسے مجاہدو ں کی صورت بن کر اسلا م کا پرچم بلند کریں ۔یہی بہا در گمنا م سپا ہی بن کر وطن کی حفاظت کرتے ہیں اور سمندر کی لہر وں سے بھی بڑ ا حوصلہ رکھتے ہیں ۔جو شہید ہو کرا مر ہو جا تے ہیں اور ستا روں کی طرح چمکتے رهتے ہیں ۔




Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

Peaceful Pakistan